سماج وادی پارٹی اور یادو کنبہ میں جاری تنازع میں ملائم خیمہ بیک فٹ پر
نظر آ رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملائم اپنے بیٹے اکھلیش کی اس شرط کو
ماننے پر راضی ہو سکتے ہیں، جس کا وہ کافی عرصہ سے مطالبہ کررہے ہیں۔ یہ
مطالبہ امر سنگھ کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھانے کا ہے۔ اکھلیش نے امر
سنگھ کو کنبہ میں تنازع کی اصل وجہ قرار دیا تھا۔ تاہم کچھ میڈیا رپورٹس
میں بتایا جارہا ہے کہ اکھلیش صرف امر سنگھ کو ہی پارٹی سے باہر کا راستہ
نہیں دکھانا چاہتے ہیں ، بلکہ وہ فی الحال پارٹی پر بھی مکمل کنٹرول کی سمت
میں کام کر رہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ اسی سلسلہ میں اکھلیش کے قریبی رام
گوپال یادو آج الیکشن کمیشن کے دفتر جائیں گے، جہاں پر پارٹی کے انتخابی
نشان سائیکل کی دونوں خیموں میں لڑائی چل رہی ہے۔ لکھنؤ واقع ملائم کی رہائش گاہ پر جمعہ کو ایک میٹنگ ہوئی۔ اس میں امر
سنگھ کے علاوہ شیو پال
یادو بھی پہنچے۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں تازہ
حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ بتایا جارہاہے کہ امر سنگھ نے ایک مرتبہ
پھر کہا ہے کہ اگر ان کے استعفی سے خاندان میں جھگڑا ختم ہوجاتا ہے ، تو وہ
اس کے لئے تیار ہیں۔
قبل ازیں شیو پال یادو بھی اکھلیش سے ملنے پہنچے تھے۔ انہوں نے اکھلیش کو
بتایا کہ وہ اور امر سنگھ استعفی کے لئے تیار ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ یہ پیغام
بھی دیا کہ نیتا جی نے اکھلیش کو ملنے کے لئے بلایا ہے۔ ادھرملائم سے ملنے
کے بعد باہر آئے امر کافی سنجیدہ نظر آئے۔ عام طور پر میڈیا سے ہنس کر
بات کرنے والے امر سنگھ نظریں بچاتے دیکھے گئے۔ ایک دوسری میڈیا رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ جمعرات کی رات ملائم کے گھر پر
کنبہ کے ارکان کی میٹنگ ہوئی۔ اس میں وہ رکن بھی شامل ہوئے جو گاوں میں
رہتے ہیں اور سیاست سے جن کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ تاہم ذرائع کے مطابق
اکھلیش اس میٹنگ میں نہیں گئے۔